imam bukhari,"امام بخاری کی حالات زندگی"

 آج ہم آپ کو جو ایمان کو تازہ کرنے والی کہانی بتانے والے ہیں وہ "امام بخاری کی حالات زندگی"کے چند واقعات ہیں آپ اس تحریر میں حضرت،امام بخاری کی ولادت اور وفات" اور آپ کے فرمان اور آپ کے وصال کا واقعہ پڑھنے کو ملے گا 

imam bukhari

imam bukhari biography,

حضرت سیدنا امام بخارى شافعی عَلَيْهِ رَحْمَةُ اللَّهِ الْكَافی

حالات

آپ رحمہ اللہ تعالی علیہ کا نام نامی اسم گرامی محمد بن اسماعیل بن ابراہیم بن
مغیرہ ، کنیت ابو عبداللہ اور بخارا کی نسبت سے بخاری مشہور ہیں ۔ آپ رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کی ولادت 13 شوال المکرم 194 ھ کو جمعۃ المبارک کے دن ہوئی۔
تقریبا 62 سال کی عمر میں 256 ھ کو ہفتہ کی رات وصال فرمایا آپ رَحْمَةُ اللهِ
تعالی علیہ شافعی مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔ بچپن میں نابینا ہو گئے تھے۔ آپ
رَحْمَةُ اللهِ تعالی علیہ کی والدہ محترمہ نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں بہت زیادہ گریہ
وزاری کی جس کی برکت سے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ رَحْمَةُ اللهِ تَعَالَى عَلَیہ کی بینائی
لوٹا دی آپ رَحْمَةُ اللهِ تعالی علیہ نے حضرت سیدنا امام احمد بن حنبل ، حضرت سیدنایحی بن معین اور حضرت
سید نا مکی بن ابراہیم رحمه الله تعالى عليهم وغیرہ سے
علم حاصل کیا۔ آپ رَحْمَةُ اللهِ تعالی علیہ بخاری شریف میں ہر حدیث مبارکہ لکھنے
سے پہلے غسل کرتے اور دورکعت نفل ادا فرماتے ۔ ایک مرتبہ آپ رَحْمَةُ اللهِ تعالی علیہ نماز پڑھ رہے تھے کہ بھڑ ( دھموڑی) نے سترہ جگہوں پر ڈنک مارا لیکن آپ
نے نماز نہیں توڑی آپ رحمہ اللہ تعالی علیہ کلام بہت کم کرتے تھے ، لوگوں
کے اموال میں لالچ نہیں کرتے تھے ، لوگوں کے معاملات میں دخل نہیں دیتے
تھے اور علم حاصل کرنے میں مشغول رہتے تھے۔ بہت بڑے فقیہ، پرہیز گار اور دنیا
سے بے رغبت تھے حضرت سیدنا امام بخاری عَلَيْهِ رَحْمَةُ اللهِ الْبَارِی نے بےشمار کتب تصنیف فرمائی ہیں جن میں سب سے زیادہ مقبول ”صحیح بخاری ہے ۔
آپ رَحْمَةُ اللهِ تعالی علیہ نے اس کتاب کو تقریباً 16 سال میں مکمل فرمایا آپ
رحمة اللہ تعالی علیہ کی قبر مبارک کی مٹی سے بہت عرصہ تک مشک کی خوشبو آتی رہی
اور لوگ اسے برکت کے لیے لے جاتے ۔

فرامین

آپ رَحْمَةُ اللهِ تَعَالَى عَلَیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ ” میں امید کرتا ہوں کہ
اللہ عَزَّوَجل کی بارگاہ میں اس حال میں حاضر ہوں گا کہ وہ مجھ سے غیبت کا حساب
نہیں لے گا کیونکہ میں نے کسی کی غیبت نہیں کی ۔
میں نے ایک لاکھ صحیح اور دولاکھ غیر صحیح حدیثیں یاد کی ہیں۔

بارگاہ مصطفی میں امام بخاری کا انتظار:

حضرت سید نا عبد الواحد طواویسی رحمة اللہ تعالی علیہ بیان کرتے ہیں کہ میں
خواب میں حضور نبی پاک ، صاحب لولاک صلی اللہ تَعَالٰی عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم کی زیارت
سے مشرف ہوا ، آپ صلی اللہ تَعَالٰی عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم صحابہ کرام عَلَيْهِمُ الرِّضْوَان کے
ساتھ ایک مقام پر کھڑے تھے۔ میں نے آپ صلی اللہ تَعَالٰی عَلَيْهِ وَآلِہ وَسَلَّم کی بارگاہ
میں سلام عرض کیا آپ صلی اللہ تَعَالٰی عَلَيْهِ وَالِہ وَسَلَّم نے سلام کا جواب مرحمت فرمایا۔ پھر میں نے کھڑے ہونے کا سبب دریافت کیا تو آپ صلی اللہ تعالی علیه والیه
وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں محمد بن اسماعیل بخاری کا انتظار کر رہا ہوں ۔ کچھ دن
کے بعد معلوم ہوا کہ امام بخاری علیہِ رَحْمَةُ اللهِ البَارِی کا وصال ہو گیا ہے۔ تحقیق
کرنے پر پتا چلا کہ جس رات آپ رَحْمَةُ اللهِ تَعَالَى عَلَیہ کا انتقال ہوا تھا اسی رات
میں نے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی زیارت کی تھی ۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔ امین }

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.