ala hazrat, ارشاداتِ اعلیٰ حضرت
اے عاشقان امام احمد رضا امام اہل سنت اعلیٰ حضرت رحمتہ اللہ علیہ کے مختلف ارشاداتِ مبارکہ پڑھئے اور علم دین کا خزانہ لوٹۓ ، یہ ارشادات امام احمد رضا سیدی ala hazrat رحمۃ
اللہ علیہ کی مختلف کتب سے لئے گئے ہیں۔ ولی کامل، عاشقوں کے امام، ala hazrat امام احمد رضا خان رحمتہ اللہ علیہ
کے فرامین آپ کی زندگی کے مختلف شعبوں میں بڑے کام آنے والے رہنما اُصول“ثابت ہوں گے۔ اعلیٰ حضرت رحمتہ اللہ علیہ کی اپنی علمی شان اور اُس وقت کی اُردو کے اعتبار
سے ان ارشادات کو حتی الامکان آسان الفاظ میں پیش کرنے کے لئے موقع کی مناسبت
سے بریکٹ لگائی گئی ہیں، اللہ کریم ہمیں ارشادات امام احمد رضا ر حمہ اللہ علیہ) پر عمل
اللہ علیہ کی مختلف کتب سے لئے گئے ہیں۔ ولی کامل، عاشقوں کے امام، ala hazrat امام احمد رضا خان رحمتہ اللہ علیہ
کے فرامین آپ کی زندگی کے مختلف شعبوں میں بڑے کام آنے والے رہنما اُصول“ثابت ہوں گے۔ اعلیٰ حضرت رحمتہ اللہ علیہ کی اپنی علمی شان اور اُس وقت کی اُردو کے اعتبار
سے ان ارشادات کو حتی الامکان آسان الفاظ میں پیش کرنے کے لئے موقع کی مناسبت
سے بریکٹ لگائی گئی ہیں، اللہ کریم ہمیں ارشادات امام احمد رضا ر حمہ اللہ علیہ) پر عمل
کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ امین بجاہ النبی الامین صلی
اللہ علیہ والہ وسلم
ala hazrat, ارشاداتِ اعلیٰ حضرت
علم خداوندی کی شان
(1) بلاشبہ حق یہی ہے کہ تمام انبیاء و مرسلین و ملائکہ مقربین و اولین و آخرین کے مجموعہ
علوم ( یعنی سارے نبیوں ، رسولوں، مقرب فرشتوں اور اگلے پچھلوں کے علم ) مل کر علم باری (یعنی اللہ پاک کے علم) سے وہ نسبت نہیں رکھ سکتے جو ایک بوند (Drop) کے کروڑویں حصہ کو کروڑوں سمندروں سے ہے۔
(فتاوی رضویہ 377/14
تاجدارِ کائنات محمد مصطفیٰ ﷺ کی شان
(2) کوئی دولت، کوئی نعمت، کوئی عزت جو حقیقتاً دولت و عزت ہو ایسی نہیں کہ اللہ پاک
نے کسی اور کو دی ہو اور حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو عطا نہ کی ہو ۔ جو کچھ جسے عطا ہوا یا
عطا ہو گا دنیا میں یا آخرت میں وہ سب حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے صدقہ میں ہے ، حضور
کے طفیل میں ہے ، حضور کے ہاتھ سے عطا ہوا۔
(فتاوی رضویہ، 93/29)
(3) امت کے تمام اقوال و افعال و اعمال روزانه دو وقت سرکار عرش وقار حضور
سید الابرار صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں عرض (پیش) کئے جاتے ہیں۔ (فتاوی رضویہ ، 29 / 568)
(4) کان بجنے کا یہی سبب ہے کہ وہ آواز جانگداز اُس معصوم عاصی نواز (صلی اللہ علیہ
والہ وسلم ) کی (امتی امتی) جو ہر وقت بلند ہے، گا ہے (یعنی کبھی کبھی ) ہم میں سے کسی غافل و
مدہوش کے گوش (کان) تک پہنچتی ہے ، رُوح اسے ادراک کرتی (یعنی پہچانتی ہے۔۔ (فتاوی رضویہ 712/30)
(5) مجلس میلاد مبارک ذکر شریف سید عالم صلی اللہ علیہ ذکروالہ وسلم ہے اور حضور کا
اللہ پاک کا ذکر اور ذکر الہی سے بلاوجہ شرعی منع کرنا شیطان کا کام ہے۔
(فتاوی رضویہ 668/14)
(6) حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم خواہ اور نبی یاؤلی کو ثواب بخشا کہنا بے ادبی ہے،
بخشا بڑے کی طرف سے چھوٹے کو ہوتا ہے، بلکہ نذر کرنا یا ہدیہ (یعنی گفٹ) کرنا کہے۔۔ (فتاوی رضویہ ، 26 / 609)
(7) ہدایت تو نبی امی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ماننے پر موقوف ہے جو ان کو نہ مانے اُسے
ہدایت نہیں اور جب ہدایت نہیں ایمان کہاں؟
(فتاوی رضویہ 14/ 703)
(8) شریعت حضور اقدس سید عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اقوال ہیں اور طریقت حضور
(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) کے افعال اور حقیقت حضور کے احوال اور معرفت حضور کے علوم بے مثال۔
(فتاوی رضویہ ،460/21)
(9) مسلمان کے دل میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے توسل ( یعنی وسیلہ پکڑنا) رچا
ہوا ہے۔ اس کی کوئی دُعا توسل سے خالی نہیں ہوتی اگر چہ بعض وقت زبان سے نہ کہے۔
(فتاوی رضویہ ، 194/21)
(10) نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم بلکہ تمام انبیاء و اولیاء اللہ کی یاد میں ”خدا کی یاد ہے کہ اُن
کی یاد ہے تو اسی لئے کہ وہ اللہ کے نبی ہیں، یہ اللہ کے ولی ہیں۔ (فتاوی رضویہ ، 26/ 529)
تبرکات مصطفے صلی اللہ علیہ والہ وسلم
(11) نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے آثار و تبرکات شریفہ کی تعظیم دین مسلمان کا فرض عظیم ہے۔
(فتاوی رضویہ، 414/21)
(12) تبرکات شریفہ بھی اللہ پاک کی نشانیوں سے محمدہ (یعنی بہترین) نشانیاں ہیں ان کے
ذریعہ سے دنیا کی ذلیل قلیل پونجی (یعنی حقیر رقم حاصل کرنے والا دنیا کے بدلے دین بیچنےوالا ہے۔
(فتاوی رضویہ ،417/21)
(13) تمام امت پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا حق ہے کہ جب حضور پر نور صلی اللہ
علیہ والہ وسلم کے آثار شریفہ (یعنی تبرکات میں ) سے کوئی چیز دیکھیں یا وہ شے دیکھیں جو حضور
کے آثار شریفہ (میں) سے کسی چیز پر دلالت کرتی ہو تو اس وقت کمال ادب و تعظیم کے
ساتھ حضور پر نور سید عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا تصور لائیں اور درود وسلام کی کثرت کریں۔
(فتاوی رضویہ، 422/21)
فیضان انبیاء واولیا ئے کرام علیہم السلام
(14) عالم میں انبیاء علیہم السلام اور اولیاء رحمتہ اللہ علیہم کا تصرف (یعنی اختیار ) حیات دنیوی
(یعنی جسمانی زندگی میں اور بعد وصال بھی بعطاء الہی جاری اور قیامت تک اُن کا دریائے فیض موجزن (یعنی جاری ) رہے گا۔ (فتاوی رضویہ 616/29)
(15) محبوبان خدا کی طرف جانا اور بعد وصال ان کی قبور کی طرف چلنا دونوں یکساں (یعنیبرابر ہیں جیسا کہ امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے مزار فائض الانوار کےساتھ کیا کرتے۔۔ (فتاوی رضویہ، 607/7)
16) محبوبان خدا (یعنی اللہ والے ) آیۂ رحمت (یعنی رحمت کی نشانی) ہیں، وہ اپنا نام لینے
والے کو اپنا کر لیتے ہیں اور اُس پر نظر رحمت رکھتے ہیں۔ (فتاوی رضویہ 508/21)
17) مشائخ کرام دنیا و دین و نزع و قبر و حشر سب حالتوں میں اپنے مریدین کی امدادفرماتے ہیں۔
(فتاوی رضویہ ،464/21)
(18) برکت والوں کی طرف جو چیز نسبت کی جاتی ہے اس میں برکت آجاتی ہے۔
(فتاوی رضویہ ، 614/9)
(فتاوی رضویہ ، 614/9)
صحابہ کرام علیہم الرضوان کے نام
(19) صحابہ کرام علیہم الزعنفوان) میں میں سے زائد کا نام ” حکم “ ہے ، تقریباً دس کا نام” حکیم “، اور ساٹھ سے زیادہ کا ”خالد “ اور ایک سو دس سے زیادہ کا مالک“۔۔ (فتاوی رضویہ ،359/21)
Post a Comment