امام قاضی عیاض مالکی | imam qazi ayaz

 آج ہم آپ کو ایک ایسی ہستی کے حالات و واقعات بتانے والے ہیں جو مقبول بارگاہِ رسالت ہے اور بہت بڑے امام جن کی کتاب الشّفَاء بہت مشہور و مقبول ہے ہم بات کررہے ہیں امام قاضی عیاض مالکی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی آیۓ جانتے ہیں آپکی زندگی کے چند واقعات  | imam qazi ayaz

امام قاضی عیاض مالکی | imam qazi ayaz
حضرت سيّدنا قاضی عیاض مالکی عَلَيْهِ رَحْمَةُ اللَّهِ الْكَافِی

امام قاضی عیاض کی حالات زندگی 

آپ کا نام عیاض بن موسی بن عیاض بن عمر و سبتی مالکی، کنیت ابوالفضل اور قاضی عیاض کے نام سے مشہور ہیں ۔سبتہ میں 476ھ کو پیدا ہوئے۔ آبا و اجداد

اندلس کے رہنے والے تھے ۔ 20 سال کی عمر میں حضرت سیدنا حافظ ابوعلی غسانی قدس سرہ النورانی سے حدیث کی سماعت کی پھر ان کے وصال کے بعد اندلس

تشریف لے گئے۔ علم فقہ محمد بن عیسی تیمی اور محمد بن عبد الله مسیلی رَحْمَةُ اللهِ تعالی علیہما سے حاصل کیا۔ اپنے وقت کے امام، کئی علوم کے ماہر، اعلی درجے کے ذہین وفطین تھے۔ بہت عرصے تک سبتہ میں قاضی کے عہدے پر فائض رہے پھرغرناطہ تشریف لے گئے اور وہاں کچھ عرصہ قاضی رہنے کے بعد قرطبہ تشریف لے گئے ۔ آپ رَحْمَةُ اللهِ تعالی علیہ نے جمادی الآخر 544 ھ کو شب جمعہ وصال

فرمایا اور مراکش میں سپردخاک کئے گئے ۔ آپ رَحْمَةُ اللهِ تعالی علیہ کی کتاب الشفَاء بِتَعْرِيفِ حُقُوقِ الْمُصْطَفَى“ بہت مشہور اور برکت والی کتاب ہے۔اگر کسی مکان میں رکھی جائے تو اس مکان کو نقصان نہ پہنچے، اگر کسی کشتی میں ہو تو نہ ڈوبے، اگر مریض پڑھے یا اس کے پاس پڑھی جائے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ اس مریض کو شفاعطا فرمائے اور یہ تجربہ شدہ بات ہے۔ 

امام قاضی عیاض کے فرامین

اللہ عزوجل کی محبت کا مطلب یہ ہے کہ فرمانبرداری میں استقامت اختیار کی جائے اور ہر شے کے معاملے میں 

اس بات کو لازم پکڑ لے کہ اس بارےمیں اللہ عَزَّوَجل کا کیا حکم ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اس کے کرنے کا حکم دیا ہے 

یا اس سے بچنے کا۔ 

امت کا اس بات پر اجماع ہے کہ مسلمانوں میں سے جو شخص بھی حضورسید عالم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کی شان میں کمی کرے یا آپ صلی اللہ تعالی علیہ

وآلہ وسلم کی شان میں نازیبا کلمات استعمال کرے اسے قتل کر دیا جائے۔ 

امام قاضی عیاض سونے کے تخت پر 

حضرت سید نا قاضی عیاض مالکی عَلَیهِ رَحمَةُ اللَّهِ الکافیی کے بھتیجے نے ایک روز

آپ کو خواب میں دیکھا کہ سرکار مدینہ، قرار قالب و سینہ صَلَّى اللَّهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم

کے ساتھ سونے کے تخت پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ دیکھ کر ان پر ایک طرح کا خوف اور تردد طاری ہو گیا۔ حضرت سید نا قاضی عیاض مالکی عَلَيْهِ رَحْمَةُ اللهِ الكَافِی نے ان

کی یہ حالت دیکھ کر فرمایا اے میرے بھتیجے! میری کتاب "الشفاء کو مضبوط پکڑے رہو اور اسے اپنے لیے حجت بناؤ ۔ گویا اس کلام سے آپ رَحْمَةُ اللَّهِ تعالی علیہ نے اشارہ فرمایا کہ ” مجھے یہ مرتبہ اسی کتاب کی بدولت ملا ہے ۔ 

{ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔ امین }

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.